Saturday, 19 December 2015

اے سی

4 comments
چھت کا پنکھا سست روی سے گھوم رہا تھا ۔ حاکم کی نگاہیں پنکھے کے محور میں پیوست تھیں۔ پوری سکت سے کھلی ہوئی اسکی آنکھوں پر کسی بھی  دیکھنے والے کو موت کا گماں ہو سکتا تھا  لیکن اسکے سینے کا زیر و بم اس بات کی گواہی دے رہا تھا کہ موت اس سے ابھی کوسوں دور بیٹھی محو تماشہ ہے۔ حاکم نے زور لگاتے ہوئے اپنا بایاں بازو اٹھانے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔۔ اس نے پوری قوت سے اپنی ٹانگ ہلانے کی سعی کی مگر پاؤں کے انگوٹھے میں ہلکی سی جنبش کے سوا کچھ بات نا بن سکی۔۔ ‘میں اس قدر بھی لاچار ہو سکتا ہوں؟’۔۔...

Friday, 18 December 2015

سیکس اور عورت

8 comments
پچھلے دنوں میں نے ایک جنسی لطیفہ پوسٹ کیا جس پہ بحث چھڑ گئی۔ زیادہ تر کمنٹس تو نظر انداز کرنے والے تھے مگر میرے دو معزز دوست ایسی بات کر رہے تھے جن کا جواب دینا لازمی تھا۔ لہذا ننگی باتیں ہوئیں۔ لیکن کچھ ایسے افراد جنکی زندگی کا واحد مقصد گلی کوچوں کے تھڑوں پر بیٹھ کا آتی جاتیوں کے بارے میں رائے زنی کرنا ہوتا ہے۔ وہ سوشل میڈیا جیسے باکمال فورم پر آ کر بھی عادتا اوچھی حرکتیں کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ انہوں نے میرے کمنٹس کے سکرین شاٹس لیے اور اب گلی گلی ملکوں ملکوں گروپوں گروپوں لیے گھوم رہے ہیں کہ...