
حقیقتیں
اب یک جہت و یک سمت نہیں رہیں۔ یہ ملٹی ڈائمینشل ہو چکی ہیں۔ حقیقتیں اب پرت در
پرت اور تہہ در تہ مختلف ہیتوں کی حامل ہیں۔ کسی کا سچ اب مکمل سچ نہیں ہے۔ بلکہ
بہت سی نا مکمل، بسا اوقات متضاد سچائیاں مل کر ایک مکمل سچ کا روپ دھارتی ہیں۔ وہ
مکمل سچ بھی ایک مخصوص دور کے لیے کارآمد ہوتا ہے ۔بعدازاں اسکی افادیت بتدریج کم
ہو جاتی ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے میٹر کا اینٹی میٹر ہے، پروٹان کا اینٹی پروٹان
ہے۔ مثبت چارج کا متقابل منفی چارج ہے جو نا صرف مثبت چارج کو جواز فراہم کرتا ہے
بلکہ اسکو متوازن...