
بظاہر منتخب حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں وقتاً فوقتاً باہمی رسا کشی کا گمان گزرتا ہے لیکن یہ گمان اب تک ’بے پر کی اڑانا‘ کے مصداق بے پرکی ہی ثابت ہوا ہے۔ یہ قیاس آرائیاں ، جن کو قصداً ہوا دی جاتی ہے، دراصل ماضی کی روایات کی نفسیاتی کڑی ہیں جس کا شکار اب تک ہماری سیاست رہی ہے۔ آمریت کی رسیا قوتوں کے لیے جمہوریت کا موجودہ تسلسل بدہضمی کا سبب بن رہا ہے کیونکہ کہ ان کے موقع پرست معدوں کو جمہوریت کی دوا موافق نہیں آتی۔ ماضی کی طرح ہوتا کچھ یوں ہے کہ جب عسکری اداروں اور جمہوری قوتوں کے درمیان ذرا سے اختلافات...