Tuesday, 19 January 2016

ریاستی بیانیہ تبدیل ہو رہا ہے

0 comments
بظاہر منتخب حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں وقتاً فوقتاً باہمی رسا کشی کا گمان گزرتا ہے لیکن یہ گمان اب تک ’بے پر کی اڑانا‘ کے مصداق بے پرکی ہی ثابت ہوا ہے۔ یہ قیاس آرائیاں ، جن کو قصداً ہوا دی جاتی ہے، دراصل ماضی کی روایات کی نفسیاتی کڑی ہیں جس کا شکار اب تک ہماری سیاست رہی ہے۔ آمریت کی رسیا قوتوں کے لیے جمہوریت کا موجودہ تسلسل بدہضمی کا سبب بن رہا ہے کیونکہ کہ ان کے موقع پرست معدوں کو جمہوریت کی دوا موافق نہیں آتی۔ ماضی کی طرح ہوتا کچھ یوں ہے کہ جب عسکری اداروں اور جمہوری قوتوں کے درمیان ذرا سے اختلافات...

جماعت اسلامی کی فرسودہ سیاست

0 comments
مودی کی مذہبی منافرت پر مبنی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صاحب علم شخصیت نے فرمایا۔ ہمیں بلا جھجک اور بلا مبالغہ یہ دعویٰ کرنا چاہیے کہ پاکستانی عوام کو یہ شرف حاصل ہے کہ انہوں نے اپنی ستر سالہ تاریخ میں کبھی کسی مذہبی جماعت کو ووٹ دے کر پارلیمنٹ میں نہیں بھیجا۔ یوں پاکستانی عوام بھارتی عوام سے زیادہ عقل مند اور سمجھدار واقع ہوئے ہیں۔ کہنے کو یہ بات معمو لی اور مذاق لگتی ہے۔ رجعتی نظریات کے متوالے اسے تعصب نظری سے بھی تعبیر کر سکتے ہیں۔مگر سرحد کے دونوں جانب کی بنیاد پرست جماعتوں کی حالیہ حرکات...

جمہور ہے ملت کے مقدر کا ستارہ

0 comments
سالہا سال سےعوام کو مائل بہ مٹر گشت کرنے کے لیے جس شے کو بطور چارا استعمال کیا جاتا ہے اسکا نام انقلاب ہے۔ انقلاب عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لفظی معنی ایک حالت کی جگہ اس کی متضاد حالت کی صورت حال کا ظہور کے ہیں۔ مفہوم کے اعتبار سے انقلاب کا مطلب اچانک اور یک مشت تبدیلی ہے۔ ہماری سیاسی تاریخ میں انقلاب سے زیادہ شاید ہی اور کوئی دوسرا لفظ استعمال کیا گیا ہو۔ اسے استعمال کرنے والے مداری اس کی افادیت سے بھی خوب واقف ہیں۔ تب ہی ذاتی مفادات کے لیے بار بار اپنی پٹاریوں سے اس چارے کو برآمد کرکے عوام کی...

اردو ہے جس کا نام۔۔۔

0 comments
اردو کے حق میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد دو قسم کے لوگ صدمے کا شکار ہوئے۔ ایک وہ جنہیں انگریزی سے انس ہے۔ یہ طبقہ انگریزی کو جدید علوم کا منبع خیال کرتا ہے اس لیے سمجھتا ہے کہ اردو کا نفاذ ہمارے علمی و تحقیقی معیار کے مزید انحطاط کا باعث بنے گا۔ کسی حد تک ان کی پریشانی بجا ہے کیونکہ بطور سائنس کی طالبہ اور استاد، میں ذاتی طور پر یہ سمجھتی ہوں کہ اردو میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے جدید علوم کو جذب کرنے، لاگو کرنے اور آگے منتقل کرنے کی سکت نہیں۔ ویسے بھی دنیا کا زیادہ تر سائنسی علم انگریزی زبان...

سیکولرازم سے دشمنی کیوں؟

0 comments
مذہب کی سیاست سے علیحدگی کے نعرے کو عمومی طور پر مذہب دشمنی اور تعصب پسندی سے تعبیر کیا جاتا ہے جو سراسر غلط فہمی پر مبنی رویہ ہے۔ مذہب کی سیاست سے علیحدگی کا مفہوم بہت سادہ اور آسان فہم ہے جسے مغالطوں اور پروپیگنڈے نے اب تک بہت پیچیدہ بنا کر پیش کیا ہے۔ مذہب کی سیاست سے علیحدگی، جسے عرف عام میں سیکولرازم کہتے ہیں، کا مطلب غیر جانبدار طرز حکمرانی ہے جس میں حکومت ہر طرح کے مذہبی تعصبات سے بالاتر ہو کر خالص انسانی بنیادوں پر قوانین وضع کرتی ہے جو معاشرے کے تمام افراد کو عدل و انصاف پر مبنی طرز زندگی...

عہدِ جدید کے قدیم عہد نامے

0 comments
پتھروں کے اوزار کی تیاری کے ساتھ ہی انسانی شعور نے انگڑائی لی اور تہذیب کا آغاز ہو گیا۔ ہمارے پرکھوں نے ہزاروں سال پہلے تہذیب سمیت تمام علوم کی بنیاد رکھی اور انسان نے ادراک کی شمع روشن کر کے اپنے نوزائیدہ ذہن میں ابھرنے والے سوالات کے جواب ڈھونڈنے شروع کر دیے جس کے نتیجے میں ابتدائی مرحلے میں مذہب،فلسفہ اور علم نجوم نے جنم لیا۔ بعد میں علم فلسفہ سے سائنس کی سر سبز شاخیں پھوٹیں جو آج نسل انسانی کے سر پر بھر پور طریقے سے سایہ فگن ہیں۔ علت اور معلول (کاز اور ایفکٹ) کو سمجھنے کی پہلی کوشش فلسفے...

جدید انسانی ذہن کے مذہبی رحجانات

0 comments
سائنس کی عمارت عقل، منطق، استدلال اور تجرباتی شہادت پر استوار ہے. ہر وہ نظریہ جسے عقلی بنیادوں پر پرکھا نہ جا سکے اور جس کے حق میں حواسِ خمسہ کے ذریعے کوئی شہادت نہ پیدا کی جا سکے جدید انسانی ذہن اسے رد کرنے کا رحجان رکھتا ہے۔ اس قسم کے رحجانات کی بنیاد اسے سائنس نے فراہم کی ہے. چند سو برس پہلے جو فلسفہ جات اور نظریات انسانی تہذیب و افکار کا محور تھے۔ آج سائنسی علوم کی یلغار کے سامنے متزلزل ہیں. یہ نظریات دقیانوسیت کا لبادہ اوڑھے منظر سے غائب ہو رہے ہیں۔ ہزار ہا سال سے انسانی ذہن پر راج کرتے...

Monday, 4 January 2016

بی اماں

5 comments
''اب اُٹھ بھی جاؤ سکینہ! دیکھ سورج سر پر آنے کو ہے اور تم ابھی تک بے ہوش پڑی ہو ۔ ۔ امی نے تیسری بار سکینہ کو اٹھانے کیلئےآواز دی ۔ ۔ ''امی میں نہیں جاؤں گی سپارہ پڑھنے ۔ ۔ مجھے نہیں پڑھنا بی اماں سے ۔ ۔ میں گھر پر آپ سے ہی پڑھ لونگی ۔ ۔ سکینہ نے کسمندی سے جواب دیا'' ۔ ۔ ''لو اور سن لو!! میری آواز پر تو تیری آنکھ نہیں کھلتی ۔۔۔۔ مجھ سے سپارہ کیسے پڑھے گی ۔ ۔ آخری بار کہہ رہی ہوں شرافت سے اٹھ جاؤ اور وضو کرکے سپارہ پڑھنے جاؤ ۔ ۔ ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا ''۔ ۔ امی نے ڈانٹ کر جواب دیا۔...

Sunday, 3 January 2016

دنیا کے وسائل میں عورت کا حصہ

0 comments
جسم فروشی یا کسی مالدار گدھے سے شادی کے علاوہ  عورت کے پاس دولت کمانے کے بہترین طریقے کون سے ہیں؟؟ اب تک دنیا کی قابل ذکر مالدار عورتیں کون سی رہی ہیں؟ مسلم دنیا میں خاص طور پر پاکستان میں دولتمند ایسی خواتین کے نام بتائیں جنہوں نے مردوں کی طرح خود دولت کمائی ہو؟؟ میرے ناقص علم کے مطابق ایسی خواتین ناپید ہیں.. اگر چند ایک مالدار خواتین ہیں بھی تو ان کی دولت کا زیادہ تر حصہ کسی مردانہ رشتے کی طرف سے عنایت شدہ ہوتا ہے. لیکن کاروبار، شراکت یا دوسرے رائج طریقوں سے دولت کما کر وسائل میں سے قابلِ...

Saturday, 2 January 2016

کیا کتابیں ہمیں جاہل بھی بناتی ہیں؟

1 comments
کیا کتابیں ہمیں جاہل بھی بناتی ہیں؟ ....... ہمارے یہاں ایک عجیب رویہ دیکھنے میں آرہا ہے.. جو شخص چار کتابیں پڑھ لے. انگلش سیکھ لے.. اردو کے ثقیل الفاظ سے واقفیت حاصل کر لے وہ خود کو تاریخ کا ماخذ، حال کا مدبر اور مستقبل کا راہبر سمجھنے لگتا ہے. پھر اسے عام لوگ کیڑے مکوڑے لگتے ہیں.. اپنا گرد و پیش ناقص اور حالات ہیچ نظر آتے ہیں.. لہذا وہ اپنے کتابی علم کو موجودہ حالات پر لاگو کر کے نئے معروضی استدلال اخذ کرنے سے قاصر رہتا ہے اور ماضی میں جینے لگتا ہے. یوں ایک عجیب سی یو ٹوپیائی شخصیت سامنے آتی...